102Views

قرآن پاک کا تقدس
ڈاکٹر/ عمر عبد الفتاح
ترجمۃ ڈاکٹر/ احمد شبل
قرآن کریم (عام)دوسری کتابوں کی طرح نہیں ہے اور اسکی قراءات عام شعر یا عام کتاب پڑھنے جیسے نہیں ہے بلکہ شاعری کے علاوہ پڑھنے کے نہیں ہیں بلکہ قرآن کریم کا اعلیٰ مقام ہے تقدس کے اعتبار سے۔اللہ تعالٰی فرماتے ہیں کہ یہ ایک عزیز کتاب ب ہے۔ اس میں نہ پیچھے سےبات لا سکتے ہیں،نااس کے آگے سے ۔اس ذات سے نازل ہے جو حکمت والی ہے۔ ۔» اور جب قرآن پاک پڑھا جاتا تھا تو کانوں اور دلوں میں اتر جاتا تھا حتیٰ کہ اس کی مخالفت کرنے والے کفار سے بھی ثابت ہوتا ہے کہ ولید بن المغیرہ نے اسے سنا تو کہا: اس میں مٹھاس ہے، اور اس میں نرمی ہے، اور یہ کہ سب سے اوپروالا حصہ پھلدار ہے، اور نیچے والا حصہ شاہانہ ہے، اور یہ ہمیشہ غالب رہے گی اور اسکے اوپر کسی کا غلبہ نہیں ہے ۔ قرآن عربی زبان میں ہے لیکن اس کی تلاوت عربی جیسی نہیں ہیں ہے۔ جیسا کہ عرب اسے اپنی مجلس میں بولتے ہیں، کیونکہ اس کا ایک تلفظ ہے ترنم ہے۔ اور ایک ایسا معروف لہجہ ہے جس پر زبان نہیں چلتی، اور یہ اسی بلندی کے ساتھ ہے۔ اس کے مقابلے میں اس پوزیشن میں ہے، جو اس بات کی وضاحت کرتا ہے کہ عربوں نے تلاوت کے طریقہ پر اور نہ ہی اس کی حیرت انگیز کارکردگی پر اعتراض کیا۔ یہاں تک کہ قریش بھی ڈرتے تھے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے لوگ قرآن کو سنیں گے کہ کہیں وہ اس سے متاثر نہ ہوں، ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: اللہ کے رسول، اللہ کی دعائیں اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم جب مکہ میں تھے تو قرآن کی تلاوت کرتے تو اپنی آواز بلند کرتے اور مشرکین لوگوں کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے نکال بھگاتے اور کہتے: اس قرآن کو مت سنو اور اس میں انحراف(بلکہ شور مچا یا کریں) کرو۔ آپ اسے سمجھ سکتے ہیں۔ علمائے کرام نے قرآن مجید کی تلاوت کے آداب قائم کیے ہیں جن کو اس کی تلاوت کے دوران پیش نظر رکھنا چاہیے، بشمول: 1-چھوٹی اور بڑی نجاستوں سے طہارت، قرآن کی تلاوت کی اجازت کے ساتھ جبکہ تلاوت کرنے والا معمولی نجاست (یعنی وضو نہ کر رہا ہو) اس میں کوئی شک نہیں کہ قرآن پڑھنے کے لیے وضو زیادہ مکمل اور افضل ہے۔ بہتر 2 – قبلہ کی طرف منہ کرنا۔ 3- تلاوت شروع کرنے سے پہلے قاری کے کپڑوں اور بدن کی صفائی اور ٹوتھ پک کا استعمال۔ 4- قرآن کی تلاوت کرتے وقت اپنے اعضاء کو ساکت رکھنا اور ہنسنا، کھیلنا اور گڑبڑ نہیں کرنا۔ 5- خداتعالیٰ کے الفاظ کے معانی کے بارے میں تعظیم، تدبر، غور و فکر اور بصیرت کے ساتھ پڑھنا۔ 6 – قرآن کے ساتھ آواز کو خوبصورت بنانا، کیونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: «جو قرآن کے ساتھ اپنی آ واز کو خوبصورت نہیں بناتا وہ ہم میں سے نہیں ہے۔» 7- قراء(تلاوت) میں خلل نہ ڈالنا سوائے ضرورت کے اور ضروری رکاوٹ کے۔ ہم اس زمانے میں نے دیکھتے ہیں کہ بہت سے لوگ قرآن مجید کی تلاوت کو کم سمجھتے ہیں اور اسے مطلوبہ احترام ہیں اسکا حق ادا نہیں کرتے ، درحقیقت بہت سے قاری تلاوت میں غلطی کرتے ہیں اور اپنی غلطی کو درست کرنے کی طرف واپس نہیں آتے۔