298Views

مشائخ جامعہ ازہر ، علامہ شیخ محمدمامونالشناوی
ڈاکٹر محمدعبدالعزیزخضر
علامہ شیخ محمد مامون الشناوی کی ولادت شہر الزقا ، دقہلیہ سن 1878ء میں ہوئی۔ یہ شہر اب دمیاط کا حصہ ہے۔حفظ قرآن کے بعد آپ قاہرہ منتقل ہوگئے جہاں ازہر شریف میں اپنی تعلیم مکمل کی۔ وہاں آپ نے بڑے نامور علماء کی صحبت وعلم سے مستفید ہوئے، جن میں شیخ الامام محمد عبدہ اور امام محمد ابو الفضل الجیزاوی شامل ہیں۔
آپ نے شہادت العالمیہ کی سند 1906ء میں ازہر شریف سے ہی حاصل کی اور اسکندریہ میں دینی درس گاہ میں 1917ء تک بحیثیت مدرس منسلک رہے۔ بعد ازاں آپ کے علمی مرتبہ ومقام اور اخلاق کو مدِ نظر رکھتے ہوئے شرعی قاضی مقرر کیا گیا۔
سن 1930ء میں قانونِ تنظیم ازہر کے اجراء کے بعد ذمہ دار وں نے آپ کو ملکی سرا کا امام مقرر کیا۔ بعد ازآں اپ کو عمید کلیہ شریعہ جامعہ ازہر مقرر کیا گیا۔ بعد ازاں 1934ء میں آپ کو کبار العلماء کمیٹی / جامعہ کا ممبر تعینات کیا گیا۔ بعد ازاں 1944ء میں فتوی کمیٹی میں آپ کو جامعہ ازہر کا ممبر مقرر کیا گیا۔ اور سن 1948ء میں شیخ ازہر مقرر ہوئے۔
جب آپ شیخِ ازہر کے منصب پر فائز ہوئے تب آپ نے ازہر کے علماء کو دنیا بھر میں بھیجنے کے دائرہ کو وسعت دی۔ کئی ذہین وقابل طلبہ کو انگلستان بھیجا تاکہ وہ انگریزی زبان سیکھ کر اانگریزی زبان والے ممالک میں بھیجیں تاکہ وہ لگوں کو دین اسلام کی دعوت دے سکیں۔ اسی طرح آپ نے دنیا سے آنے والے طالب علموں کو ازہر شریف میں بہتر سہولیات دینے کی سعی کی ، اور ان کے لیے رہائش وتعلیم کا انتظام بہتر کیا۔ آپ نے کئی معاہد سے نئے معاہدات کئے اور پانچ نئے ادارون کا افتتاح کیا۔ اور آپ ہی کے دور میں وزارت معارف سے معاہدہ طے پایا جس کی وجہ سے دین الاسلامی/ اسلامیات کو ہر عام وخاص تعلیمی ادارے کے نصاب کا لازمی جز بنایا گیا جس کی تدریس کی ذمہ داریاں ازہر سے فارغ التحصیل سر انجام دیں گے۔