136Views

اسلام میں لوگوں کے درمیان مساوات
adobe photoshop cc 2018 crack amtlib.dll download
ڈاکٹر / محمد عبد الوھاب الراسخ
ترجمۃ ڈاکٹر /احمد شبل
حق مساوات ایک اساسی اور بنیادی امر ہے، اسلام نے عبادات، معاملات اور نظام حکم میں اس کی ترغیب دی ہے اور اس کا تعلق انسان کو ایسی نظر سے دیکھنے سے ہے جو جنس، لغت اور مادے سے بالا تر ہو ۔ اسلام جب آیا تو لوگ رنگ و نسل کے تعصب میں مبتلا تھے۔ کالے، سفید، عجمی ، عربی میں فرق کیا جاتا تھا، اسلام نے ان تمام چیزوں کو ختم کر دیا اور واضح طور پر بیان کر دیا کہ سب لوگ برابر ہیں۔ {. اے لوگو! ہم نے تم سب کو ایک (ہی) مرد وعورت سے پیدا کیا ہے* اور اس لئے کہ تم آپس میں ایک دوسرے کو پہچانو کنبے اور قبیلے بنا دیئے} [الحجرات 13]۔
مساوات اصل ہے اور تعدد بھی اصل ہے اور ان سب کا ہدف آپس کا تعارف ہے لیکن فضیلت کا معیار تقویٰ ہے۔
نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم سب آدم علیہ السلام سے پیدا کیے گئے اور آدم مٹی سے پیدا کیے گئے تھے ۔ اور نہ عربی کو عجمی پر کوئی فضیلت ہے اور نہ عجمی کو عربی پر، نہ سرخ کو سفید پر اور نہ سفید کو سرخ پر مگر تقویٰ کے۔ اسلام نے مساوات کی طرف چودہ سو سال پہلے دعوت دی اور آج کے لوگوں نے اب اس کا چرچا کرنا شروع کیا ہے۔ لہٰذا اسلام اس چیز کی تطبیق میں ان سے سبقت لے گیا۔