Skip to content Skip to sidebar Skip to footer

قرآن کی نصوص میں فاسد تاویل کا خطرہ

الدکتور/عمر بن الفتاح

ترجمة دكتور/ أحمد شبل

تاویل کا لفظ عربی زبان میں کئی معنوں کے لیے استعمال ہوتا ہے جس کا ایک مطلب تفسیر ہے جیسے اللہ تعالٰی کا فرمان ہے الكهف

آیت نمبر 78 سَاُنَـبِّئُكَ بِتَاۡوِيۡلِ مَا لَمۡ تَسۡتَطِعْ عَّلَيۡهِ صَبۡرًا‏ ۞

(مگر) جن باتوں میں تم صبر نہ کرسکے میں ان کا تمہیں بھید بتادیتا ہوں اور اللہ تعالٰی کا فرمان ذالك تاویل ما لم تسطع عليه صبرا جو میں نے آپ کو بتایا یہ ان باتوں کی تفسیر تھی جن پر آپ صبر نہیں کر سکےالکھف 82 اور جب عربی زبان میں خواب کی تاویل کہا جائے تو اس سے مراد خواب کی تعبیر ہوتی ہے جیسے اللہ تعالٰی کا فرمان ہے نبئنا بتاویلہ ہمیں اس خواب کی تعبیر بتائیے یوسف 36 اسی طرح اللہ تعالٰی فرماتے ہیں ولنعلمہ من تاویل الاحادیث اور ہم چاہتے ہیں کہ یوسف کو خواب کی تعبیر بیان کرنے کا ماہر بنائیں یوسف 21 اور تاویل کا ایک مطلب یہ ہے کہ مصیر یعنی باقی چیزیں جس کی طرف لوٹتی ہیں اور خبر کی تاویل کا یہ مطلب ہوتا ہے کہ اگر وہ چیز واقع ہو جائے تو وہ اس کی تاویل ہوتی ہے جیسے اللہ تعالٰی کا فرمان ہے ھل ینظرون إلا تاویلہ یوم یأتي تأويله يقول الذين نسوه من قبل قد جاءت رسل ربنا بالحق جب اس چیز کی حقیقت واقع ہو جائے گی تو جو پہلے اس کو بھولے ہوئے تھے تحقیق رسول ہمارے پاس حق لے کر آئے تھے الأعراف 53 اور اللہ تعالٰی کا فرمان بل كذبوا بما لم يحيطوا بعلمه ولما يأتهم تاویله اور اس چیز کو انہوں جھوٹ قرار دیا جس چیز ان کے پاس علم بھی نہیں تھا اور ابھی تک اس کا وقوع بھی ان کے سامنے نہیں آیا یونس 39 اور اسی خواب کا سچ واقع ہو جانا جیسے اللہ تعالٰی کا فرمان ہے وقال ياأبت هذا تاویل رؤياي اور کہا اے ابا جان یہ میرے خواب کی تعبیر جو سچ ثابت ہوا یوسف 100 اور اسی طرح تاویل کا ایک مطلب عاقبت اور انجام ہے جیسے اللہ تعالٰی کا فرمان ہے ذالك خير و أحسن تاویلا یہ بہتر اور اچھا ہے انجام کے اعتبار سے نساء 59 فاسد تاویل کا مطلب یہ ہے کہ الفاظ کے استعمال میں اسراف کرنا بغیر کسی شرعی اور عقلی تقاضے کے بعض فرقہ پرست لوگ الفاظ کو ان کے بعید معنوں پر دلالت کرتے ہیں حتی کہ بعض لوگوں نے جو لغت پر عبث دلالات شروع کر دیں ہیں بعض فرقہ پرست علماء فاسد تاویل کرنے میں مشہور ہیں جیسے ابن راوندی وغیرہ

اور بنی اسرائیل وہ پہلے بدعتی تھے جنہوں نے نصوص الٰہیہ میں فاسد تاویل شروع کی اللہ تعالٰی نے قرآن مجید کی کئی آیات میں ان کا تذکرہ کیا ہے المائدة

آیت 41 يٰۤـاَيُّهَا الرَّسُوۡلُ لَا يَحۡزُنۡكَ الَّذِيۡنَ يُسَارِعُوۡنَ فِى الۡكُفۡرِ مِنَ الَّذِيۡنَ قَالُوۡۤا اٰمَنَّا بِاَ فۡوَاهِهِمۡ وَلَمۡ تُؤۡمِنۡ قُلُوۡبُهُمۡ‌ ‌ۛۚ وَمِنَ الَّذِيۡنَ هَادُوۡا ‌ ۛۚ سَمّٰعُوۡنَ لِلۡكَذِبِ سَمّٰعُوۡنَ لِقَوۡمٍ اٰخَرِيۡنَۙ لَمۡ يَاۡتُوۡكَ‌ؕ يُحَرِّفُوۡنَ الۡـكَلِمَ مِنۡۢ بَعۡدِ مَوَاضِعِهٖ‌ۚ

اے پیغمبر جو لوگ کفر میں جلدی کرتے ہیں (کچھ تو) ان میں سے (ہیں) جو منہ سے کہتے ہیں کہ ہم مومن ہیں لیکن ان کے دل مومن نہیں ہیں۔ اور (کچھ) ان میں سے یہودی ہیں۔ ان کی وجہ سے غمناک نہ ہونا۔ یہ غلط باتیں بنانے کیلئے جاسوسی کرتے پھرتے ہیں۔ اور ایسے لوگوں (کے بہکانے) کیلئے جاسوس بنے ہیں جو ابھی تمہارے پاس نہیں آئے (صحیح) باتوں کو ان کے مقامات (میں ثابت ہونے کے بعد) بدل دیتے ہیں

اس آخری دور میں نصوص مقدسہ میں تاویل کا معاملہ زیادہ ہو گیا ہے اس دعوے کے ذریعے اصل نص میں عقل کو دخل حاصل ہے ظاہرا تو حق کو لیتے ہیں لیکن ارادہ باطل کا ہوتا ہے اور کہتے ہیں کہ اس ہم اجتہاد کا دروازہ کھول رہے ہیں

دنیا و آخرت کی خرابی کی اصل وجہ فاسد تاویل ہے قوموں نے اپنے نبیوں سے اختلاف فاسد تاویلات کی وجہ سے کیا دشمنان اسلام ہم پر فاسد تاویلات کی وجہ سے مسلط ہیں مسلمانوں کا خون فاسد تاویلات کی وجہ سے بہایا گیا یہود و نصارٰی نے صحیح صریح اور واضح بشارات نبی کریم صل اللہ علیہ وسلم کے بارے میں ان کو انہوں نے ٹھکرا تبدیل کیا چھپایا اور نصرانیوں نے دین کو بگاڑ دیا فاسد تاویلات کی وجہ سے

اور جمل و صفین میں اور فتنہ حرة اور ابن زبیر میں مسلمانوں خون بہا فاسد تاویلات کی وجہ سے اور اسلام کے دشمن فلاسفہ، قرامطہ باطنیہ اسماعیلیہ نصیریہ اسلام میں داخل ہوئے فاسد تاویلات کی وجہ سے

بس کہ اصحاب تاویل لوگوں کا حال یہی ہے کہ ان میں سے ہر ایک شریعت کی وہی تاویل کرتا ہے جو اس کو پسند ہوتی ہے اور اسی ایک چیز کو چمٹ جاتا ہے ہر چیز کو چھوڑ کر اور سمجھتا ہے شریعت کا مقصد یہی ہے حتی کہ وہ شریعت کے ٹکڑے کر ڈالتا ہے اور یہی چیز امت میں اختلاف و افتراق کی وجہ بنتی ہے

Spread the love
Show CommentsClose Comments

Leave a comment